Monday 9 February 2015

Dil main Thkana

درد کا دل میں ٹھکا نہ ہو گیا زندگی بھر کا تماشا ہو گیا  مبتلائے ھم بھی ہو گئے ان کا ہنس دینا بہانا ہو گیا  بے خبر گلشن تھا میرے عشق سے غنچے چٹکے راز افشا ہو گیا  ماہ و انجم پر نظر پڑنے لگی ان کو دیکھے اک زمانہ ہو گیا  تھے نیاز و ناز کیا کیا خواب میں کھل گئیں آنکھیں تو پردہ ھو گیا  تیرے جلوؤں کا عالم کیا کہوں اک عالم اور پیدا ہو گیا  اپنی رسوائی سے ھے بڑھ کر یہ غم ساتھ میرے تو بھی رسوا ہو گیا  درد دل میں کروٹیں لینے لگا کس کی آنکھ کا اشارا ہو گیا  ذکر مے آیا  گلشن جو گلشن میں جلیل پھول سا غر سرو مینا ہو گیا



Posted on by Tiffany Zimmer | 1 comment

1 comments:

Unknown said...

Nice Story dear Alls Story